Jese be nyaaz ki zubaan pe fryaad aa gye
yun be ikhtyaaraana un ki yaad aa gye
zkhmi tha or khud ko ghail kr betha
ke khud ko unki traf mail kr betha
hum un se milne k khwahaan ho gye
jlta eendhan or usi ka dhuwaan ho gye
lab kushai k bas sr hilate rahe
be sood ham ko is se behlaate rahe
wo apni adaon se hamen jalate rahe
hm the k khamishi se bilbilate rahe
ummeed hai qaim abhi bhi
humari zindagi ka ho Agaz kabhi
miTane ko gum humare sabhi
wo zaroor ayen ban kr ajnabi
جیسے بے نیاز کی زباں پہ فریادآگئی
یوں بے اختیارانہ ان کی یاد آگئی
زخمی تھا اور خود کو گھائل کر بیٹھا
کہ خود کو اُنکی طرف مائل کر بیٹھا
ہم ان سےملنے کے خواہاں ہو گئے
جلتا ایندھن اور اسی کا دھواں ہو گئے
لب کشائی کہ بس سر ہلاتے رہے
بے سود ہم کواِس سے بہلاتے رہے
وہ اپنی اداؤں سے ہمیں جلاتے رہے
ہم تھے کہ خامشی سے بلبلاتے رہے
پھر اعلانِ قطع تعلقی سنا دیا گیا
ہمیں جلنےکو بھٹی میں گرا دیا گیا
امید ہے قائم ہماری ابھی بھی
ہماری بھی زندگی کا ہو آغازکبھی
مٹانے کو غم ہمارے سبھی
یوں بے اختیارانہ ان کی یاد آگئی
زخمی تھا اور خود کو گھائل کر بیٹھا
کہ خود کو اُنکی طرف مائل کر بیٹھا
ہم ان سےملنے کے خواہاں ہو گئے
جلتا ایندھن اور اسی کا دھواں ہو گئے
لب کشائی کہ بس سر ہلاتے رہے
بے سود ہم کواِس سے بہلاتے رہے
وہ اپنی اداؤں سے ہمیں جلاتے رہے
ہم تھے کہ خامشی سے بلبلاتے رہے
پھر اعلانِ قطع تعلقی سنا دیا گیا
ہمیں جلنےکو بھٹی میں گرا دیا گیا
امید ہے قائم ہماری ابھی بھی
ہماری بھی زندگی کا ہو آغازکبھی
مٹانے کو غم ہمارے سبھی
وہ ضرورآئیں بن کر اجنبی
BY: WASEEM ANSARI
No comments:
Post a Comment